یک روزہ ہڑتال ،کرفیو جیسی بندشوں کے بعدپلوامہ اور شوپیاں کو چھوڑ کر آج وادی میں معمولات زندگی پھر بحال ہوئیں۔

سرینگر/یک روزہ ہڑتال کرفیو جیسی بندشوں کے بعد آج جنوبی اضلاع شوپیاں اور پلوامہ کو چھوڑ کر معمولات زندگی بحال ہوگئی ۔جس دوران وادی میں آج تمام کاروباری ادارے ،سرکاری و نجی دفاتر میں معمول کے مطابق کام کاج جاری رہا۔ جبکہ ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں پر رواں دواں نظر آیا۔ تفصیلات کے مطابق 27جنوری کو ضلع شوپیاں میں فوج کی فائرنگ کی وجہ سے دو نوجوانوں کی موت اور متعدد زخمی ہونے کے خلاف 28جنوری ایتوار کے روز متحدہ مزاحمتی قیادت کی جانب سے دی گئی ہڑتال اور انتظامیہ کی جانب سے شہر سرینگر کے اکثر علاقوں میں کرفیو جیسی بندشوں کی وجہ سے معمولات زندگی ٹھپ ہوکے رہ گئیں تھیں جبکہ وادی کے تمام اضلاع میں ہڑتال کے چلتے تمام کاروباری ادارے، دکانات بند رہے جبکہ ٹرانسپورٹ کی سرگرمیاں بھی معطل ہوکے رہ گئیں تھی۔ اس کے علاوہ وادی میںحالات کو قابو میں رکھنے اور امن کی بحالی کو مدنظر رکھ کر انٹرنیٹ سروس کی رفتار پر بھی قدغن لگائی گئی تھی۔ اور آج جنوبی کشمیر کے دو اضلاع کو چھوڑ کر وادی کشمیر کے دیگر تمام اضلاع میں معمول کے مطابق کام کاج جاری رہا ۔ دکانداروں نے صبح سے ہی دکانیں کھلی رکھی اور دن بھر خریدوفروخت کا سلسلہ جاری رہا ۔جبکہ ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں پر معمول کے مطابق جاری رہا اوروادی کی تمام سڑکوں پر بڑی مسافروں بسوں کے علاوہ دیگر چھوٹی مسافروں گاڑیوں اور نجی ٹرانسپورٹ کی آواجاہی دن بھر رہی۔ تاہم جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں اور ضلع پلوامہ میں مسلسل پانچویں روز بھی ہڑتال سے زندگی کی رفتار تھم ہوکے رہ گئی جبکہ ضلع میں انٹرنیٹ سروس مسلسل دھیمی رفتار کے ساتھ چالو ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں