سرینگر//گجرات میں میٹرپولٹن مجسٹریٹ نے وشو ہندو پریشد لیڈر پروین توگڑیا اور بھاجپا ممبر اسمبلی دسکروئی بابو جمناداس پٹیل سمیت 39افراد کیخلاف 20سال پرانے قتل کیس کو واپس لیا ہے۔ یہ فیصلہ اسی عدالت سے آیا ہے جس میں کئی روز قبل ایڈیشنل چیف میٹروپالٹن مجسٹریٹ جے وی بروٹ نے توگڑیاں اوردیگر افراد کیخلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کئے تھے۔
پبلک پراسیکوٹر وائی کے ویاس کاکہنا ہے کہ تمام 39افراد کیخلاف درج معاملات واپس لینے کاحکم صادر کیاگیا ہے۔
پرووین توگڑیا نے گجرات کے وزیراعلیٰ وجے روپانی اور نائب وزیراعلیٰ نتن پٹیل اور ریاستی وزیر داخلہ پردیپ سن جڈیجہ کا شکریہ ادا کیا ہے۔ توگڑیا نے انڈین ایکسپریس کو تحریری پیغام میں لکھا کہ ’میرے دوست وجے بھائی (روپانی)، نتن بھائی(پٹیل) اور پردیپ سن نے پرانے سیاسی کیس کو واپس لیا ہے، شکریہ‘۔توگڑیا نے وزیراعظم نریندر مودی کو خبردار کرتے ہوئے کہاکہ ’وہ اس سیڑھی کو نہ توڑیں جس نے انہیں کامیابی دلائی ہے‘۔
مغربی افغانستان میں سیلاب سے 50 افراد ہلاک
ٹی سی یوحنن نے لانگ جمپ مقابلے میں قومی ریکارڈ قائم کیا جو تقریباً 3 دہائیوں تک برقرار رہا
پنجاب میں سڑک حادثے میں چار طلبہ جاں بحق
بلوچستان کے ضلع کیچ میں ڈینگی وبا پھیلنے سے 14 افراد جاں بحق
بی جے پی کے اشارے پر کچھ پارٹیاں نیشنل کانفرنس کو نشانہ بناتی ہیں:عمر عبداللہ
پیاٹ کمنس نے شہرحیدرآباد میں طلبا کے ساتھ کرکٹ کھیلی
ندا ڈار کی ریکارڈ کارکردگی کے باوجود پاکستان کی شکست
جمہوریت کی بات کرنے والے مودی خود جمہوری طریقے سے نہیں چلتے: کھڑگے
ڈوڈہ سڑک حادثے میں نو افراد زخمی
الیکشن کے دوران لوگوں کی پکڑ دھکڑ بند ہونی چاہئے: غلام نبی آزاد