کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے خلاف کرناٹک ہائی کورٹ میں مبینہ طور پر توہین عدالت کی شکایت درج کی گئی ہے۔
مسٹر راہل گاندھی پر عدالتی کارروائی کے ویڈیو کلپس ٹوئٹر پر شیئر کرنے کا الزام ہے، جو قانون کے مطابق ممنوع ہے۔
شکایت کنندہ گریش بھاردواج نے عرض کیا ہے کہ کرناٹک ہائی کورٹ کی ویڈیو کی کارروائی کی اشاعت توہین عدالت ہے اور یہ انڈین کاپی رائٹ ایکٹ 1957 اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہاکہ “سر، میں آپ کی توجہ کانگریس کے سابق قومی صدر راہل گاندھی کے اس خط کی طرف مبذول کرانا چاہتا ہوں جنہوں نے ایک ویڈیو شیئر کیا ہے۔ اس ویڈیو میں عزت مآب جسٹس ایچ پی سندیش تبصرہ کرتے نظر آ رہے ہیں۔ انہوں نے (مسٹر گاندھی) اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر ویڈیو شیئر کیا۔ محترم، لائیو اسٹریم کو کسی بھی شکل میں دوبارہ پیش، نشر، اپ لوڈ، پوسٹ، ترمیم، شائع یا دوبارہ پیش نہیں کیا جانا چاہیے۔”
واضح ہو کہ مسٹر راہل گاندھی نے 5 جولائی کو ہائی کورٹ کی کارروائی کا ایک حصہ ٹویٹ کیا تھا جس میں جسٹس ایچ پی سندیش انہیں ملنے والی مبینہ دھمکی کے بارے میں کچھ ریمارکس دیتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اس کلپ کو مسٹر راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پر شیئر کیا تھا۔
یواین آئی
مغربی افغانستان میں سیلاب سے 50 افراد ہلاک
ٹی سی یوحنن نے لانگ جمپ مقابلے میں قومی ریکارڈ قائم کیا جو تقریباً 3 دہائیوں تک برقرار رہا
پنجاب میں سڑک حادثے میں چار طلبہ جاں بحق
بلوچستان کے ضلع کیچ میں ڈینگی وبا پھیلنے سے 14 افراد جاں بحق
بی جے پی کے اشارے پر کچھ پارٹیاں نیشنل کانفرنس کو نشانہ بناتی ہیں:عمر عبداللہ
پیاٹ کمنس نے شہرحیدرآباد میں طلبا کے ساتھ کرکٹ کھیلی
ندا ڈار کی ریکارڈ کارکردگی کے باوجود پاکستان کی شکست
جمہوریت کی بات کرنے والے مودی خود جمہوری طریقے سے نہیں چلتے: کھڑگے
ڈوڈہ سڑک حادثے میں نو افراد زخمی
الیکشن کے دوران لوگوں کی پکڑ دھکڑ بند ہونی چاہئے: غلام نبی آزاد