سرینگر پولیس نے کیا غیر مقامی ٹرک ڈرائیوروں کو نقلی بندوق سے لوٹنے والے گروہ کا پردہ فاش

خبراردو ڈیسک:

سرینگر : سرینگر پولیس کی جانب سے نیشنل ہائی وے پر کئی ماہ سے غیر مقامی ٹرک ڈرائیوروں کو لوٹنے والے ایک گروہ کا پردہ فاش کر کے تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے ۔
مذکورہ گروہ نے اب تک کئی درجنوں ڈکیتی کی وارداتیں انجام دیں ہیں اور ڈکیتی کی کارروائی کو انجام دینے کےلئے یہ گروہ نقلی بندوق استعمال کرتا تھا ۔

سرینگر میں سنیچر کے روز ایک پریس کانفرس میں ایس ایس سرینگر ڈاکٹر حسیب موگل نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ” تین ماہ سے ہمیں غیر مقامی ٹرک ڈرائیوروں جن کا تعلق جموں ، پنجاب اور ہریانہ سے ہے سے یہ شکایات موصول ہو رہی تھیں کہ انہیں کچھ لوگ شام کے بعد ہائی وے پر روک کر اپنے آپ کو عسکریت پسند کہتے ہیں اورہم سے پیسے لوٹتے ہیں “۔

ایس ایس پی نے کہا کہ ” اسی طرح کے ایک واقع میں ۱۱ دسمبر کو پارمپورہ کے دائرے اختیارمیں ہائی وے پر ایک ہریانہ کے ٹرک ڈرائیور کو روک کر کچھ افراد نقلی بندوق کی نوک پر اس سے ۲۳۰۰۰ روپئے نقدی لوٹ کر لے گئے، اسکے بعد ٹرک ڈرائیور کی جانب سے شکایت درج کرنے کے بعد پولیس کی کارروائی میں تین نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا “۔

ان تینوں کی عمر ۲۰ سے ۲۵ سال کے درمیان بتائی جا رہی ہے ۔

پولیس کی جانب سے سے کارروائی کے دوران کے سب سے پہلے عاقب مشتاق ساکنہ پالپورہ نورباغ سرینگر کو گرفتارکیا گیا ۔ عاقب سے ابتدائی تفتیش کے بعد مزید دو افراد کو گرفتار کیا گیا ۔ جن کی شناخت رمیز ڈار ساکنہ پالپورہ نورباغ اور شبیر احمد ساکنہ پکتو ساکنہ بوٹ مین کالونی بمنہ کے بطور ہوئی ہے ۔

ایس ایس پی کے مطابق ابھی چوتھا ڈکیت فرار ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کے قبضے سے دو اے کے ۴۷ نقلی ۱ عدد نقلی پستول ، اور کرائے کے کمرے سے ۱۴۲۰۰ نقدی ،دلی نمبر کی ویگن آر کار ، ۲ عدد سم کارڈ ، ۴ عدد موبائل فون اور کچھ زیورات برآمد کئے گئے ہیں ۔

وہیں تفتیش کے دوران یہ پتہ چل پایا ہے کہ اس گروہ نے ابھی تک ۲ لاکھ ۸۴ ہزار لوٹا ہے ، جس میں سے اب تک ۱۴ہزار ہی بر آمد کیا گیا ہے ۔

پولیس کے مطابق گروہ نے ابھی تک ۸ سے زائد لوٹ کی وارداتیں انجام دیں ہیں جن میں ۴ شکایات مختلف پولیس تھانوں میں درج کی گئی ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں