ہندو پاک افواج کے مابین ایک بار پھر گولہ باری

سرینگر/ہندوستان اور پاکستانی افواج نے ایک مرتبہ پھر ایک دوسرے کو نشانہ بناتے ہوئے بندوقوں کے دہانے کھولے۔

راجوری ضلع میں لائن آف کنٹرول کے کئی سرحدی علاقوں میں ہند پاک افواج کے مابین شدید گولی باری کے تازہ واقعات سے خوف و ہراس کا ماحول قائم ہوا ہے اور اس بارے میں دونوں ملکوں نے حسب سابقہ ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔

دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ پا کستانی فوج نے کنٹرول لائن کے کلال، کلسین جہانگیر اور بابا کھوری سیکٹروں میںفوج کی چوکیوں کو نشانہ بناتے ہوئے فائرنگ شروع کردی جس سے وقت گزرنے کے ساتھ شدت اختیار کی۔

فوج نے بھی مورچہ سنبھالتے ہوئے جوابی فائرنگ کی اور طرفین کے مابین گولی باری کا سلسلہ انتہائی شدت کے ساتھ جاری رہا۔

دفاعی ذرائع نے بتایاکہ سرحد پار سے گولی باری کے دوران مارٹر شیل داغے گئے اور خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی۔

جموں میں مقیم دفاعی ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی فوج نے اِس پار کی فوجی چوکیوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، تاہم اس سے فوج کو کسی قسم کا کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔

ترجمان نے کہا ”ہمارے فوجی جوانوں نے فوری جوابی کارروائی عمل میں لائی اور اسی نوعیت کے ہتھیاروں سے فائرنگ کی“۔آخری اطلاع ملنے تک گولی باری کا سلسلہ جاری تھا جس کے باعث علاقے میں خوف و ہراس پایا جارہا ہے۔

گولی باری کے دوران زوردار دھماکے سنائی دئے اور سرحدوں کے نزدیک واقع بستیوں کے لوگ گھروں میں سہم کر رہ گئے۔
بھارت نے اس سلسلے میں پاکستان پر سیز فائر کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے جبکہ اسلام آباد نے نئی دلی پر اسی طرح کا جوابی الزام عائد کیا ہے۔
بھارت کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج نے گزشتہ چند ہفتوں کے دوران پونچھ سیکٹر میں کئی بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔ادھراس ضمن میں پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں بتایا گیا کہ بھارتی افواج نے بلا اشتعال جموں کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر پاکستانی فوج کی چوکیوں پر گولہ باری کی۔تاہم اُس پار بھی کسی قسم کے نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں