ہریانہ میں دو کشمیری طالب علموں پرحملہ۔کیس درج، وزیر اعلیٰ کی مذمت

سرینگر/ریاست جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے دو طالب علموں پر ہریانہ میں غنڈوں نے بلاوجہ حملہ کرکے ان کی شدید پٹائی کی۔

آفتاب احمد اور ماجد علی ساکنان راجوری ہریانہ یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہیں۔دونوں گذشتہ روز کسی کام سے مہندرگر بازارگئے اور واپسی پر 15سے 20افراد پر مشتمل غنڈوں نے ان کو گھیرا اور ان کا شدید زد کوب کیا ۔

دونوں طالب علموں نے ا پنی روداد بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”ہم روز یونیورسٹی سے نکل کر وہاں ایک مقامی مسجد شریف میں نماز اداکرنے کےلئے جاتے ہیں اور آج بھی بازار سے واپس آنے کے بعد مسجد میں نماز کےلئے داخل ہوئے اور نماز کی ادائیگی کے بعد ایک درزی کی دکان پر گئے جہاں سے واپسی پر جونہی موٹرسائیکل پر بیٹھنے لگے تو 15سے 20افراد پر مشتمل غنڈوں نے ہمیں گھیرا اور بلاوجہ مار پیٹ شروع کی“

انہوں نے مزید کہا کہ” ہم نے بار بار ان سے کہا کہ ہماری کیا غلطی ہے ہمیں کیوں مارتے ہو لیکن انہوں نے کوئی جواب نہ دیتے ہوئے پٹائی جاری رکھی یہاں تک کی وہاں پولیس پہنچ گئی ۔جنہوں نے ہمیں غنڈوں کے چنگل سے آزاد کرایا“۔

یہ سارا معاملہ طلبہ نے یونیورسٹی انتظامیہ کے سامنے بیان کیا۔ ادھر معلوم ہوا ہے کہ پولیس نے اس سلسلے میں کیس درج کرلیا ہے۔

ہریانہ میں طالب علموں پر حملے پر اپنی شدید برہمی کااظہار کرتے ہوئے ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے واقعہ کی مذمت کی ہے ۔اور ہریانہ سرکارسے اس معاملے کی چھان بین کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں