جموں کشمیر میں اسٹرابری کی صنعت ترقی کی راہ پر گامزن ے۔
یہ میوہ زیادہ تر سینٹرل کشمیر میں اگایا جاتاے۔
اور لگ بگ ۵۰۰ ہیکٹیر اراضی پر یہ فصل کاشت کی جاتی ے۔
تاہم اس سال لاکڈاون کی وجہ سے کسان پریشان ے۔
ان کا کہنا ے کہ ان کی فصل کو منڈیوں تک رسائی نہیں مل رہی ے۔
جسکی وجہ سے انہیں مالی بحران کا شکار ہونا پڈتا ے۔
ہزاروں لوگوں کا روزگار اس میوہ صنعت سے منسلک ے۔
کم لاگت اور زیادہ منافع ہونے کی وجہ سے لوگ اس صنعت کو کیش کرا پ بھی کہتے ے۔
ہر سال لگبگ 2000 میٹدک ٹن کی اسٹرابری فصل اگاہی جاتی ے۔
جسے کسان لوگ 200 سے 300 کروڈ روپے کماتے ے۔
حالانکہ یہ ساری فصل مقامی بازاروں میں ہی فروخت کی جارہی ے۔
لڑکیوں کو مکمل حقوق ملنے چاہئیں، ٹیکنالوجی کے شعبے میں برابر کا حصہ ہونا چاہیے: ایشا امبانی
جموں وکشمیر کے پشتینی باشندوں کو محتاج بنانے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی گئی: ڈاکٹر فاروق عبداللہ
جموں وکشمیر میں براہ راست دلی کا راج چل رہاہے:عمر عبداللہ
کشمیری صحافی آصف سلطان کو سری نگر سینٹرل جیل فسادات کیس میں ضمانت مل گئی
سانبہ میں دلدوز سڑک حادثہ دو افراد جاں بحق
حکومت بننے پر کانگریس عوام کو10کلو راشن دے گی: کھڑگے
’نیوز کلک‘ کے چیف ایڈیٹر پربیر پر کا ئستھ کی گرفتاری غیر قانونی، عدالت عظمیٰ کا فوری رہائی کا حکم
مدھیہ پردیش کی تمام 29 سیٹوں پر انتخابات مکمل، تقریباً 67 فیصد ووٹنگ
رام بن میں سڑک حادثہ، ٹرک ڈرائیور فوت، دو زخمی
کشمیر میں موسم خشک و خوشگوار، شبانہ درجہ حرارت معمول سے کم ریکارڈ