سرینگر//افغانستان میں جاری جنگ کو مذاکرات کے ذریہ ختم کرنے کیلئے افغان طالبان نے کہا ہے کہ ان کی رضامندی کو ان کی کمزوری اور جنگ سے تنگ نہ آنا نہ سمجھا جائے بلکہ امریکی کارروائیوں کا بھرپور طریقے سے جواب دیا جائیگا۔ اپنے بیان میںطالبان نے واضح کیا کہ ‘افغانستان میں موجود غیر ملکی فورسز کی بے دخلی اور امریکی حمایت یافتہ افغان حکومت کو شکست دینے تک لڑائی جاری ہے، امریکا اپنا ’تسلط‘ ختم کرے اور ‘عوام کی امنگوں کے مطابق’ حکومت کی تشکیل دینے کے لیے طالبان کے حقوق تسلیم کیے جائیں۔اخبار ڈان کے مطابق دوسری جانب افغان حکومت کے ترجمان نے طالبان کے بیان پر رائے دینے سے انکار کردیا جبکہ افغانستان میں نیٹو ملٹری مشین کے ترجمان سے کوششوں کے باوجود رابطہ قائم نہیں ہو سکا۔طالبان نے اعلامیے میں کہا کہ ابھی امریکی عوام کو یہ احساس کرنے میں زیادہ دیر نہیں ہوئی کہ طالبان ‘صحت مندانہ پالیسی اور مذاکرات’ کے ذریعے ہر مسئلہ حل کرسکتے ہیں اور مذاکرات کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے’۔انہوں نے واضح کیا کہ مسئلے کے پرامن حل کے لیے ان کی رضامندی اور مثبت کردار کو ہرگز کمزوری کی علامت نہ سمجھا جائے۔طالبان کا موقف تھا کہ کسی ملک کو نقصان پہنچانا ان کے مفادات کا حصہ نہیں لیکن وہ افغان سرزمین پر بیرونی طاقت کا وجود برداشت نہیں کرسکتے۔
جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں ویسٹ انڈیز کے کپتان کنگ ہوں گے
چھتیس گڑھ میں سڑک حادثے میں 18 مزدوروں کی موت، چار زخمی، سائی نے اظہار افسوس کیا
انگلینڈ خواتین ٹیم نے پاکستانی خواتین ٹیم کو 34 رن سے شکست دے کر سیریز 3-0 سے جیتی
فضائی حادثات میں اب تک ہلاک ہونے والے صدور ہلاک
اسرائیل نے غزہ میں بمباری کر کے مزید 83 فلسطینی شہید کر دیے
کھڑگے پر نازیبا تبصرہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی: وینوگوپال
کیجریوال کی جان کو خطرہ، مودی کے کہنے پر دی جارہی ہے دھمکی: سنجے سنگھ
لوک سبھا الیکشن: بارہمولہ سیٹ کے لئے پولنگ جاری،3 بجے تک45.22 پولنگ ریکارڈ
لوگ بھاری تعداد میں نکل کر ووٹ ڈال رہے ہیں: عمر عبداللہ
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی وفات پر عالمی برادری کا اظہار رنج و غم