شام میں وحشیانہ بمباری سے 200سے زائد افراد ہلاک

سرینگر// شامی افواج کی وحشیانہ فضائی بمباری کے نئے سلسلے میں اب تک 200 سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جن میں بڑی تعداد میں بچے بھی شامل ہیں۔مذکورہ علاقہ میں بڑی تعداد میں شامی حکومت کے مخالف سرگرم ہیں تاہم یہاں بڑی تعداد میں عام افراد رہتے ہیں جن کا کہنا ہے کہ اگر ہم بمباری سے نہ مرے تو بھوک سے ہلاک ہوجائیں گے کیونکہ اس علاقے کا محاصرہ ہوچکا ہے اور اشیائے خورونوش ختم ہوچکی ہیں۔ایکسپریس نیوز کے مطابق مشرقی غوطہ کی ایک خاتون شمس نے بتایا کہ کل سے اب تک شامی افواج نے علاقے میں ہرلمحے ہر طرح کی بمباری کی ہے، لڑاکا طیاروں کی مسلسل پرواز جاری ہے جب فوج بمباری روکتی ہے تو طیاروں سے میزائل فائر ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔لگاتار گولہ باری کے بعد غوطہ کا علاقہ خوف، تباہی اور ہیبت کی تصویر پیش کررہا ہے۔ یہاں موجود ایک ڈاکٹر خالد ابولعبد نے کہا کہ 2013ءسے وہ یہاں محصور ہے اور اب صورتحال تباہ کن اور وحشیانہ ہوچکی ہے۔ تجزیہ نگاروں کے مطابق شامی افواج اسکول، اسپتال، بازار، رہائشی علاقوں اور ہر جگہ کو نشانہ بنارہی ہیں جس سے لوگوں کی بڑی تعداد ہلاک اور زخمی ہوئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں