شہری ہلاکتوں پر وادی بھر میںرہی مکمل ہڑتال


سرینگر :شوپیاں اور انت ناگ اضلاع میں کل پیش آئے واقعات کے تناظر میں علیحدگی پسندوں کی احتجاجی کال پرآج دوسرے دن بھی وادی بھر میں ہڑتال رہی۔تمام تعلیمی اورکاروباری سرگرمیاں معطل رہیں۔ سرکاری دفاتر میں مالازموں کی حاظری نہ کے برابر تھی ۔ سرینگر کے نوہٹہ ،گوجوارہ، عالی کدل ، خانیار،رعناواری اور مائسمہ علاقوں میں کرفیو جیسا سما تھا۔ جبکہ سرکار کی طرف سے کولگام اور شوپیاں جانے والے تمام راستوں کو سیل کیا گیاتھا۔اس دوران آج کشمیر یونیور سٹی میں طالب علموں نے عام شہریوں کے مارے جانے پر زدبرست احتجاج کیا ۔عین شاہدین کے مطابق یونیورسٹی طلبہ زکورہ ہوسٹل ،اور ایم اے ہوسٹل سے نکل کر کنوویشن کامپلیکس کی طرف مارچ کرنے لگے جس دوران احتجاجیوں نے آزادی کے حق میںنعرے بازی کی۔اس دوران احتجاج کرنے والے طالب علموں نے اجتماعی طور کل جابحق ہوئے افراد کا غائبانہ جنازہ بھی ادا کیا۔
اسی بیچ کشمیر ٹریڈیرس ایسوایسی ایشن نے سرینگر کے لال چوک میں احتجاجی جلوس نکالا اور کل فوج کی جانب کی گئی کاروائی پر بر ہمی کا اظہار کیا۔جے کے ایل ایف کے چیرمین یاسین ملک کو آج صبح پولیس نے گرفتار کر کے کوٹھی باغ پولیس اسٹیشن پہنچایا ۔پارٹی ترجمان کے مطابق یاسین ملک کے گھر واقع مائسمہ سرینگر میں پولیس کی بھاری نفری نمودار ہوئی اور اس سے گرفتار کیا ۔واضع رہیںکہ کل شوپیاںاور انت ناگ اضلاع میں الگ الگ جھٹرپوں کے دوران اٹھارہ افراد جابحق ہوگئے تھے۔ جس میں بارہ ملی ٹنٹ اور چار عام شہری شامل ہیں۔جبکہ،تین فوجی جوان بھی اس جھڑپ میںمارے گئے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں