وادی کشمیر اپنی خوبصورتی سے کررہی ہے سیلانیوں کو اپنی طرف راغب

سرینگر: وادی کشمیر نے اپنی خوبصورتی اور دلکشی کے اعتبار سے پوری دنیا میںاپنا ایک منفرد مقام بنایا ہے اور یہاں کا ساحتی شعبہ ریاست کی اقتصادیات میںکلیدی حثیت رکھتا ہے۔اس شعبہ سے کئی لوگ بلواسطہ یابلاواسطہ طور وابستہ ہیں۔جن میںہوٹل مالکان ،شکارہ والے،دوکاندار اور ٹرانسپورٹ سے جڑے افراد شامل ہیںاور ان کے روزگار کا دارومدار آنے والے ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی آمد پر ہی ہے ۔وادی کشمیر میں اگر چہ بہارکے موسم کی آمد کے ساتھ ہی ملکی سیاحوں کی اچھی تعداد ایشاءکے سب سے بڑے باغ ،باغ گلہ لالہ کے کُھل جانے پر دیکھی گئی ۔وہیں مغل باغات اور شہرہ آفاق جھیل ڈل میںبھی وادی کشمیر کے دلفریب اور پرُ کششنظاروںکا لطف اٹھاتے دیکھے جارہے ہیں
یہا ں کی خوبصورتی اور پرکیف فضاو کودیکھنے کے بعد سیلانی یہ کہنے پر مجبور ہو جاتے ہیں کہ” اگر فردوس بروے زمیں است ہمی استو،ہمی استو،ہمی است“۔سیاح جہاں کشمیر کی دلکشی کی تعریف کرتے ہیں وہیں کشمیر کے لوگوں کی مہمانوازی کی تعریف کرتے نہیں تھکتے۔
حکومتی سطح پر اگر چہ ریاست کی سیاحتی صنعت کو ترقی دینے کے لیے اہم اقدامات اٹھائے جارہے ہیں وہیں انفرادی اور اجتماعی سطح پر بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس شعبہ کی وہی رونق لوٹ آئے اور ریاست جموں وکشمیر خاص کر وادی گُل پوش ترقی اور خوشحالی سے ہمکنار ہو جائیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں