سری نگر، قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ کے ہندوارہ علاقے میں ایک نارکو ٹیرر فنڈنگ کیس کے سلسلے میں کالعدم جنگجو تنظیموں حزب المجاہدین اور لشکر طیبہ سے وابستہ 4 ملزموں کی جائیدادوں اور 2.27 کروڑ روپیوں کی نقدی رقم ضبط کر دی۔
ایجنسی کے ایک ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ این آئی اے نے کپوارہ کے ہندوارہ علاقے میں چار ملزموں کی جائیدادوں کو ضبط کیا اور اس کے علاوہ یو اے (پی) ایکٹ کی دفعہ 25 کے تحت 2.27 کروڑ روپیے نقد بھی ضبط کئے۔انہوں نے کہا کہ منسلک شدہ جائیدادوں میں ملزم آفاق احمد کا دو منزلہ رہائشی مکان، ملزم منیر احمد پانڈے کا یک منزلہ مکان، سلیم اندرابی کا مکان اور اسلام الحق کا دو منزلہ مکان شامل ہے۔
بیان میں کہا گیا: ‘اس کیس کے سلسلے میں اب تک 12 ملزموں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے اور اس میں این آئی اے نے 15 افراد کے خلاف چارج شیٹ دائر کی ہے۔
انہوں نے کہا: ‘یہ مقدمہ زیر نمبر آر سی – 03/2020 / این ائی اے/ جموں ہندوارہ کپوارہ میں سرگرم لشکر طیبہ اور حزب المجاہدین کی طرف سے دہشت گردانہ سرگرمیوں کی فنڈنگ کے لئے ‘نشہ آور ادویات’ سے حاصل شدہ آمدنی کے استعمال کے متعلق ہے’۔
موصوف ترجمان نے کہا: ‘ہند وارہ کے لنگیٹ علاقے میں گاڑیوں کی چیکنگ کے دوران ایک کالے بیگ اور بڑی تعداد میں ہندوستانی کرنسی کے 500 سو روپیوں کے نوٹوں کی بر آمدگی کے بعد یہ مقدمہ درج کیا گیا تھا’۔انہوں نے کہا کہ یہ بر آمدگی ایک سفید کریٹا گاڑی جس کا نمبر پلیٹ نہیں تھا، سے کی گئی تھی۔
بیان میں کہا گیا: ‘گاڑی کے ڈرائیور عبدالمومن پیر سے ابتدائی پوچھ تاچھ کے دوران منشیات اور دہشت گردی کے گٹھ جوڑ کے بارے میں انکشاف ہوا تھا جس کے بعد این آئی اے نے وسیع پیمانے پر تحقیقات شروع کی تھی’۔انہوں نے کہا: ‘تحقیقات کے دوران مختلف ملزموں کے گھروں سے ابتدائی تلاشی کے دوران 21 کلو ہیرائن بر آمد کی گئی تھی نیز قابل اعتراض مواد اور بھاری نقدی رقم بھی بر آمد کی گئی تھی’۔بیان میں کہا گیا کہ ایجنسی کشمیر میں ٹیرر نیٹ ورک کو تباہ کرنے اور قومی تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے اپنی کاوشیں جاری رکھے گی۔
یو این آئی ایم افضل