سری نگر کشتی الٹنے کا سانحہ: گیارہویں روز کمسن طالب علم کی لاش باز یاب

سری نگر،سری نگر کے گنڈ بل علاقے میں دریائے جہلم میں کشتی الٹنے کے بعد لاپتہ ہونے والے باپ بیٹے سمیت تین افراد کی تلاش کے لئے جمعے کو مسلسل گیارہوں روز بھی آپریشن وسیع پیمانے پر جاری رہا۔

معلوم ہوا ہے کہ جمعے کی سہ پہر زیرو برج راجباغ کے نزدیک ایک کمسن طالب علم کی لاش باز یاب کی گئی ہے۔

بتادیں کہ گنڈبل علاقے میں 16اپریل کی صبح دریائے جہلم میں کشتی الٹ گئی جس کے نتیجے میں ایک خاتون اور اس کے دو کمسن بیٹوں سمیت 6 افراد کی موقت واقع ہوئی جبکہ دو افراد ہنوز لاپتہ ہیں۔

اطلاعات کے مطابق جمعے کی سہ پہر زیرو بروج راجباغ کے نزدیک چند مقامی افراد نے دریائے جہلم میں ایک لاش دیکھی اور فوری طورپر کشتی نکال کر لاش کو کنارے تک پہنچا کر پولیس کو اس بارے میں آگاہ کیا۔

نمائندے نے بتایا کہ پولیس ٹیم نے لاش کو تحویل میں لے کر قانونی اور طبی لوازمات پورے کرنے کی خاطر صدر ہسپتال سری نگر منتقل کیا۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ نعش لاپتہ ہوئے کمسن طالب علم کی ہے ۔

حکام کے مطابق لاپتہ افراد کی تلاش کے لئے این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، فوج، ریور پولیس و دیگر ایجنسیوں سمیت 14 ٹیمیں وسیع پیمانے پر آپریشن چلا رہی ہیں۔

ادھر لاپتہ افراد کے غم سے نڈھال اہلخانہ و دیگر احباب و اقارب بھی روز صبح سویرے دریائے کے کنارے پر جمع ہوجاتے ہیں اور روتے سسکتے لاشوں کی بازیابی کے لئے دعائیں کر رہے ہیں۔

یو این آئی،ارشید بٹ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں