علحیدگی پسندوں کی شوپیاں چلو کال کے پیش نظر وادی کے تمام تعلیمی اور کاروباری سرگرمیاں مفلوج


سرینگر: شوپیاں چلو کے پیش نظرآج چوتھے روز بھی تمام سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے بند رہیں ۔سرینگر کے لال چوک اور شہر خاص میں دوکانیں اور تمام کاروباری سرگرمیاں مفلوج ہوکر رہ گئی جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے غائب رہا ۔تاہم سرینگر کے سول لائینز علاقوں میں دکانیں کھلی تھیں اور کاروباری سرگرمیوں کومعمول کے مطابق دیکھا گیا جبکہ پرائیوٹ ٹرانسپورٹ کی آواجاہی بھی معمول کے مطابق ہی رہی اور سرکاری دفاتر میں بھی آج ملازموں کی حاضری اچھی رہی۔
اس دوران شوپیاں چلو کے تناظر میں شہر خاص کے کئی علاقوں میں اگرچہ چلنے پھرنے میں سرکار کی طرف سے کسی قسم کی یپابند عائد نہیں تھی ۔تاہم پولیس اور سی آر پی ایف کے اہلکاروں کو کافی تعداد میں تعینات کیا گیا تھا۔اس بیچ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں جانے والے تمام راستوں میں بندشیں عائد کی گئی تھی اور وہان جانے کے تمام راستوں پر سیکورٹی اہلکاروںکی بھاری جمعیت کو ڈیوٹی پر معمور کیاگیا تھا۔جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں ، پلوامہ ،انت ناگ اور کولگام کے اندرونی علاقوں میں بھی لوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندیاں عائد تھیں۔
وہیں علحیدگی پسندرہنماوں جن میں سید علی شاہ گیلانی اور میر واعظ مولوی عمر فاروق شامل ہیں نے شوپیاں جانے کی کوشش کی تھی تاہم پولیس نے اُن کی اس کوشش کو ناکام بناتے ہوئے انہیںگھروں میں ہی نظر بند رکھا.

واضع رہیں چند روز قبل جنوبی کشمیر کے شوپیاں اور انت ناگ اضلاع میں ملی ٹنٹوں اور سیکورٹی فورسس کے درمیان الگ الگ جھڑپوں میں کئی ہلاکتیں ہوئی تھیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں