ایس آئی اے نے سرجان برکاتی، ان کی اہلیہ اور دیگر کے خلاف چارج شیٹ داخل کیا

سری نگر، ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے) نے جمعے کے روز سرجان احمد وگے عرف سرجان برکاتی ، ان کی اہلیہ اور دیگر ملزمان کے خلاف غیر قانو نی سرگرمیوں اور ملی ٹینٹوں کی مالی معاونت کیس کے سلسلے میں چارج شیٹ دائر کیاہے۔

چارج شیٹ میں نامزد دیگر ملزمان میں عبدالحمید لون عرف حامد ماور جوکہ سرگرم دہشت گرد ہے اور اس وقت پاکستانی زیر قبضہ کشمیر میں مقیم ہے ۔

ایس آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ تین مارچ 2023کو یو اے پی اے کی مختلف دفعات کے تحت سرجا ن احمد وگے عرف سرجان برکاتی ولد عبدالرزاق وگے ساکن ربن زینہ پورہ شوپیاں کے خلاف کیس درج کیا گیا ۔

انہوں نے بتایا کہ سرجان برکاتی ملی ٹینسی اور علیحدگی پسند گڑھ جوڑ کا حامی رہا ہے ، اور اس نے دیگر کے ساتھ مل کر مجرمانہ سازش رچائی جس میں اس کے رشتہ دار اور خاندان کے دیگر افراد سہولیات، مدد ، اکسانے ، مشورے اور وکالت کے لئے پیش پیش رہے۔

ان کے مطابق سرجان برکاتی اپنی اشتعال انگیز تقاریر کے ذریعے ملی ٹینسی اور علیحدگی پسند انہ نظریات اور سرگرمیوں کو فروغ دیتا رہا اور یہ کہ اس کے آڈیوزاور ویڈیوز اشتعال انگیز تقرریوں کے ذریعے نوجوانوں کو ملی ٹینٹ صفوں میں شامل ہونے کے لئے ترغیب دیتے تھے۔

موصوف ترجمان کے مطابق مجرمانہ سازش کے تحت سرجان برکاتی نے مختلف مشکوک ذرائع سے نقدرقم اور بینکنگ چینلز کے ذریعے اپنے بینک کھاتوں میں رقوم حاصل ، اکٹھی اور جمع کیں تاکہ ان پیسوں کو دہشت گردی اور علیحدگی پسندی کے مقاصد کے لئے استعمال میں لایا جاسکے۔

انہوں نے مزید بتایاکہ سرجان برکاتی نے غیر منقولہ جائیدادیں خریدی ہیں تاکہ ان کو دہشت گردی کے فروغ کے لئے استعمال میں لایا جاسکے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ تفتیش کے دوران ملزم سرجان برکاتی ، اس کی اہلیہ اور پاکستان میں مقیم ہینڈلر کا جموں وکشمیر میں دہشت گردی اور علیحدگی پسندانہ سرگرمیوں کوبڑھاوا دینے اور مالی اعانت فراہم کرنے کا الزام ثابت ہوا ہے۔

مجرمانہ سازش کے تحت تینوں ملزمان نے 1.74کروڑ روپیہ کے ملی ٹینسی فنڈز اکھٹے کئے جو مختلف شیل اکاونٹس کے ذریعے استعمال میں لائے گئے جن کامقصد علیحدگی پسند ی ، تخریبی ، دہشت گردانہ نظریہ کے پرچار اور جموں وکشمیر مٰن غیر قانونی سرگرمیوں کو فعال کرنے کے لئے استعمال میں لایا جانا مقصود تھا۔

ان کے مطابق تینوں ملزمان خفیہ مواصلاتی اپیلی کیشنز اور انکر پٹڈ مسیجز اپیلی کیشنز کے ذریعے ایک دوسرے سے رابطے میں تھے۔

ایس آئی اے بیان کے مطابق سرجان برکاتی اور اس کی زوجہ کو عدالتی تحویل میں رکھا گیا ہے جبکہ ہینڈلرپاکستان میں مقیم ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ لازمی حکومتی منظوری حاصل کرنے کے بعد مقررہ مدت کے اندر اندر تینوں کے خلاف یو اے پی اے کی مختلف دفعات کے تھت چارج شیٹ پیش کیا گیا ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ “دوسرے مشتبہ افراد اور چارج شیٹ والے ملزمان کے ساتھیوں کے خلاف مزید تفتیش جاری رکھی جائے گی۔”

یو این آئی- ارشید بٹ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں