جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت سلب کرنے والوں اور ان کے معاونین کو مسترد کرنا لازمی: ڈاکٹر فاروق عبداللہ

سری نگر،نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے پیر کے روز کہاکہ جموں وکشمیر میں اس وقت ایسا ماحول بنایا گیا ہے جہاں عوام اپنے جائز حقوق اور مطالبات کیلئے بھی آواز بلند کرنے سے خوف محسوس کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ عوام بنیادی ، سیاسی اور انسانی حقوق سے محروم ہیں، قانون کو مذاق بنایا جارہاہے، سیاسی سرگرمیوں پر قدغن اور اظہارِ خیال پر پابندی ہے،نیز عوام کو مکمل طور پر پشت بہ دیوار کردیا گیاہے۔ایسے غیر مانوس، غیر مقامی اور نابلد حکام کو عوام کے سروں پر سوار کیا گیا ہے، جن کو عوام کے مشکلات کا کوئی احساس نہیں۔

ان باتوں کا اظہار فاروق عبداللہ نے سری نگر میں ایک اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنے خطاب میں کہاکہ ”میں جموں وکشمیر اور لداخ کے لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ پوری ہمت، حوصلہ اور جرات مندی کیساتھ آنے والے لوک سبھا الیکشن میں اپنی حق رائے دہی کا استعمال کرکے اُن جماعتوں اور عناصر کو مسترد کریں، جنہوں نے اس تاریخی ریاست کی خصوصی حیثیت سلب کی اور اُن عناصر کو بھی نہ بخشیں جنہوں نے اس عمل میں بھاجپا کو مکمل تعاون اور اشتراک فراہم کیا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر دشمن عناصر کو شکست فاش کرکے موجودہ ظلم و ستم اور افسر شاہی نظام کیخلاف اپنا پیغام دینے کی اشد ضرورت ہے ۔جموں وکشمیر میں اُن طاقتوں کو مسترد کرنا ضروری بن گیا ہے جنہوں نے ملک کی اقلیتوں کا جینا دوبھر کردیاہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ایک منظم سازش کے تحت ووٹوں کو بانٹنے کیلئے لوگوں کو علاقائی، لسانی اور مذہب کے نام پر تقسیم کے علاوہ ووٹ کے بدلے نوٹ کا استعمال کرنے کے حربے بھی اپنائے جارہے ہیں اور اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے عوام کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔

آج کا الیکشن ملک اور دنیا کو یہ پیغام دینے کا موقع ہے کہ 5اگست2019کو جموں و کشمیرکیساتھ جو کچھ ہوا یہاں کے عوام نے وہ قبول نہیں کیا ہے۔

اُن کا کہناتھا کہ فرقہ پرست طاقتیں ملک کے آئین کو ختم کرنے پر تلی ہوئی ہیں، بی جے پی اور اس کی پراکسیوں کے عزائم اچھے نہیں ہیں۔

انہوں نے تمام لیڈران، عہدیداران، کارکنان کو ہدایت کی کہ وہ لوگوںمیں جاکر موجودہ الیکشن اور ووٹ پرچی کی اہمیت اُجاگرکریں۔ لوگوں کو 2014کی غلطی دہرانے سے خبردار کریں، جو ہماری ریاست کی تنزلی کا سبب بنا۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ مجھے اُمید ہے کہ لوگ تمام سازشوں اور حربوں کو وقت رہتے سمجھیں گے اور بھاجپا ، اے ٹیم، بی ٹیم اور سی ٹیم کو مسترد کرنے کیلئے اپنے گھروں سے نکل کر نیشنل کانفرنس کی کامیابی کو یقینی بنائیں گے۔

یو این آئی- ارشید بٹ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں