خود اعتمادی کیا ہے اور یہ بچوں میں کیسے پیدا کی جائے؟

خود اعتمادی پر باتیں تو بہت ہوتی ہیں لیکن عموما اس کے مطلب اور مفہوم کو نظر انداز کر کے خصوصاَ بچوں کے تناظر (Perspective) میں اس پر بہت کم گفتگو ہوتی ہے۔

خود اعتمادی کا مطلب ہے ‘ذاتی تاثر’ یعنی ‘ہم اپنے بارے میں کیا سوچتے اور محسوس کرتے ہیں’ یہ سوچ اور احساس ہی ایک انسان کو اپنی ذات پر اعتماد دیتے ہیں یا احساس کمتری میں مبتلا کرتے ہیں۔

بچے جیسے جیسے بڑے ہوتے ہیں وہ دوسروں کے الفاظ اور رویوں سے اپنے بارے میں رائے بنانا شروع کر دیتے ہیں، اہم بات یہ ہے کہ والدین کے الفاظ اور رویے بچوں کی رائے بنانے میں سب سے زیادہ موثر ہوتے ہیں۔بچہ چاہے گود کا ہو، گھٹنوں چلتا یا نوجوانی کی حدود میں داخل ہونے والا ہو، ان کے لیے محبت و احساس جیسے جذبات خود اعتمادی پیدا کرنے کے لیے سب سے اہم ستون ہیں، یہ آپ پر منحصر ہے کہ آپ اپنے بچے کو خود اعتمادی جیسی اہم صفت پیدا کرنے میں کیسے مدد فراہم کرتے ہیں یا انہیں احساس کمتری میں مبتلا شخصیت بنانے کا کام کرتے ہیں۔خود اعتمادی کو کیسے پہچانا جائے؟
بچوں کا مختلف حالات اور واقعات میں ردعمل بچوں میں خود اعتمادی ہونے یا نہ ہونے کا عندیہ دے سکتا ہے۔

کمتر خود اعتمادی کی نشانیاں
نئے اور اجنبی تجربات و حالات سے گریز

اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ نہ ہونا

دوسروں سے غیر ضروری متاثر ہونا

جلدی جھنجھلا جانا

دفاعی مزاج ہونا اور تنقید سے گھبرانا

باربار اپنے ظاہری حلیے بدلتے جانا

سماجی سرگرمیوں سے گریز

بہتر خود اعتمادی کی نشانیاں
نئے اور غیر مانوس تجربات اور حالات کو خوش آمدید کہنا

اپنی صلاحیتوں اور کاموں پر مطمئن ہونا

غلطیوں سے سیکھنا

مثبت تنقید کو قبول کرنا

اپنے حلیے پر اعتماد ہوناخود اعتمادی کیسے بچوں پر اثر انداز ہوتی ہے؟
خود اعتمادی بچوں کو مختلف حوالوں اور دائروں میں مدد فراہم کرتی ہے، مثلا یہ بچوں کے رویے، ان کی ذاتی توانائی اور ہم عمر بچوں کے پریشر کا سامنا کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، اس کے ساتھ ساتھ ان کے سیکھنے، شخصی و جسمانی نشوونما اور تخلیقیت کے لیے بھی اہم ہے۔لاوہ ازیں اپنے اہداف طے کرنا، ان تک پہنچنا، فیصلہ سازی اور مسائل کے حل کی استطاعت پیدا کرنا بھی خود اعتمادی کے بغیر ممکن نہیں۔

والدین بچوں میں خود اعتمادی کیسے پیدا کریں؟

خود اعتمادی کی طرف پہلا قدم محبت اور خیال رکھنے والے ماحول کی تشکیل ہے، اس کے ذریعے بچے کا ‘ذاتی تاثر’ ‘بہتر بنانے کی بنیاد رکھی جا سکتی ہے، اس کے لیے درج ذیل 4 اہم کام کرنے کی ضرورت ہے۔

1 – تعلق بھرا احترامخود اعتمادی دراصل نام ہی ذاتی احترام اور ذاتی قدر (Value) کا ہے، بحیثیت والدین سب سے اہم کام جو آپ کر سکتے ہیں وہ خود کو اپنے شریک حیات کو اور بچے کو تعلق بھرا احترام دینا ہے، بچے یہ بات آپ سے خود بخود سیکھ لیں گے۔

اس کے علاوہ بچے کے ساتھ حقیقی دلچپسپی کا اظہار کریں، مثلا بچے سے گھر کے مختلف مسائل میں رائے پوچھیں، اس کی رائے کا احترام کریں، اگرچہ یہ آپ کے خلاف ہی کیوں نہ ہو۔

بچے کے انتخاب، رائے اور اس کی ذاتی متعلقات (Belongings) کا احترام کریں، ان پر اپنا حکم تھوپنے کے بجائے انہیں دو یا زائد آپشن دیں، اس کے ساتھ بچوں کو منفی القابات دینے، مسترد کرنے اور اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے جیسے ‘رویے’ کو محدود سے محدود تر کرتے جائیں۔

بچوں کو اپنی مثبت خاندانی روایات سے جوڑیں تاکہ وہ اپنی ذات کو مضبوط اور قابل فخر سمجھ سکیں، یاد رکھیں کہ بچوں کی انفرادیت کو تسلیم کرنا اور انہیں احترام دینا، انہیں دوسروں کی ترجیحات کا احترام کرنا بھی سکھائے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں