کیجریوال کے ساتھ دہشت گرد جیسا سلوک کیا جا رہا ہے: بھگونت مان

نئی دہلی، پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے کہا کہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کے ساتھ جیل میں دہشت گرد جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔

پیر کو جیل میں مسٹر کیجریوال سے ملاقات کے بعد مسٹر مان نے کہا کہ یہ دیکھ کر بہت افسوس ہوا کہ مسٹر کیجریوال کو وہ سہولیات نہیں دی جارہی ہیں جو عادی جرائم پیشہ افراد کو بھی دی جاتی ہیں۔ اروند کیجریوال کا قصور کیا ہے ؟ ان کا قصور صرف یہ ہے کہ انہوں نے لوگوں کے لیے اسپتال، محلہ کلینک اور اسکول بنائے،بجلی اور پانی سب کے لیے مفت کر دیا ۔ آپ ان کے ساتھ ایسا سلوک کر رہے ہیں جیسے آپ نے کوئی بڑا دہشت گرد پکڑا ہو۔

مسٹر مان نے کہا کہ جیل مینوئل کے قواعد کے مطابق اگر ملزم کا جیل میں حسن اخلاق ہو تو ان سے آمنے سامنے ملاقات کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ جب مسٹر پی چدمبرم جیل میں تھے اور محترمہ سونیا گاندھی ان سے ملنے آتی تھیں تو انہیں ایک کمرے میں آمنے سامنے بٹھایا گیا تھا۔ یہاں تک کہ پرکاش سنگھ بادل سے بھی آمنے سامنے ملاقات کرائی گئی، لیکن آج ملاقات شیشے کے پیچھے اور فون کے ذریعے بات کرائی گئی جیسے سامنے کوئی بڑا مجرم بیٹھا ہو۔ وہ نہیں جانتے کہ ہمارے ساتھ اتنی دشمنی کیوں ہے کہ ہمارے ساتھ دہشت گردوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے ساتھ ایسا سلوک انہیں مہنگا پڑے گا۔ مسٹر اروند کیجریوال ایک کٹر ایماندار شخص ہیں جنہوں نے شفافیت کی سیاست شروع کی اور بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کی سیاست کا خاتمہ کیا۔

عام آدمی پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری آرگنائزیشن ڈاکٹر سندیپ پاٹھک نے کہا کہ ہمیں وزیر اعلیٰ سے ملاقات کے لیے 30 منٹ کا وقت ملا جیسے ہی ہم ان سے ملنے گئے تو بھگونت مان انہیں دیکھ کر جذباتی ہو گئے اور جب ہم نے ان کی صحت کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ میری فکر کرنا چھوڑ دیں اور بتائیں کہ عوام کیسےہے؟ انہوں نے سوال کیا کہ کیا عوام کو مفت بجلی مل رہی ہے اور کیا بجلی کی کٹوتی ہوئی؟ انہوں نے سوال کیا کہ جو ادویات اسپتالوں میں فراہم کی جارہی تھیں کیا وہ اب بھی فراہم کی جارہی ہیں، کیا خواتین کو مفت بس سروس کی سہولت بھی میسر ہے؟
مسٹر پاٹھک کے مطابق مسٹر کیجریوال نے کہا کہ وہ جلد باہر آئیں گے اور خواتین کو ماہانہ 1000 روپے دینے کا وعدہ ضرور پورا کریں گے۔

یو این آئی ۔ ع خ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں